.
أعوذ بالله من الشيطان الرجيم - بسم الله الرحمن الرحيم - الصلوة والسلام علیک یا سیدی رسول اللہ صلى الله عليه وسلم

AHLE HADEES (KHABEES) KAMASUTRA (اہل حدیث کامسوترا) (Part 2)

0
  

    بسم اللہ الرحمن الرحیم

  درخواست زیرغورہے


یہ ایک تاریخی حقیقت ہے۔)  تاریخی حقائق، کہ غیر مقلدین (جو خود کو اہل حدیث کہتے ہیں) انگریزوں کے دور سے پہلے موجود نہیں تھے۔ انگریزوں کے دور سے پہلے ہندوستان میں نہ کوئی مسجد تھی نہ مدرسہ اور نہ ہی کوئی اسکول۔ جب انگریزوں نے ہندوستان میں خود کو قائم کیا تو ان کا سب سے پہلا حلیف (پہلا اتحادی)  علمائے دیوبند کو ملا۔ یہی علماء اہلسنت تھے جنہوں نے انگریزوں کے خلاف جہاد کا فتویٰ دیا اور ہزاروں مسلمانوں کو انگریزوں کے خلاف جہاد کے لیے میدان میں لایا اور جنہوں نے انگریزوں کے خلاف جہاد کو حرام قرار دے کر تفرقہ اور انتشار پھیلایا۔ اور آج تک کافر اپنے اصولوں پر قائم ہیں۔
فقہ حنفی جو تقریباً بارہ لاکھ (1200000) مسائل کا مجموعہ ہے، اس اہم ترین فقہ کے چند مسائل پر اعتراض کرتے ہوئے غیر مسلم طبقہ کو یہ عقیدہ دیا جاتا ہے۔   وہ یہ بتانے کی کوشش کرتے ہیں کہ فقہ قرآن و حدیث کے خلاف ہے اور غیر مسلموں کی زبانوں پر یہ جملہ دوڑتا ہے کہ "فقہ حنفی میں پھولن پھلاں اور ہوا سوز مسالہ ہے" اس لیے تنبیہ کی ضرورت محسوس کی گئی۔ غیر مسلموں کی مصدقہ کتابوں میں کتنی گندی اور شرمناک باتیں بھری ہوئی ہیں۔ بدقسمتی سے غیرمقلدین نے اس مسئلہ کو قرآن و حدیث کا نام لے کر بیان کیا ہے۔ یقین کریں یا نہ مانیں، غیر مقلدین نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جتنی حیرت انگیز باتیں منسوب کی ہیں، ان کو کسی ہندو، سکھ، عیسائی یا یہودی نے بھی اپنے مذہبی پیشوا سے منسوب کیا ہے۔ مذہبی گرو)۔ (متعلقہ) نہیں کیا جاتا۔ کافر اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ان مسائل کو چھپا رہے ہیں۔ ان کی کوشش رہی ہے کہ حنفی کے خلاف شدید اعتراضات اٹھائے جائیں تاکہ ان کے اپنے مسائل عوام سے پوشیدہ رہیں۔
اگر آپ یہ شمارہ پڑھیں تو آپ کو لگے گا کہ آپ کانوں پر ہاتھ رکھ کر توبہ کریں گے۔ شاید کوئی یہ بھی کہے کہ ایسی باتیں لکھنے کی کیا ضرورت تھی لیکن یہ حقیقت ہے کہ جس تیزی سے غیر مسلم اخلاق پر نظر رکھتے ہوئے اپنے کتابچے ( ادب) پھیلا رہے ہیں، اس  کی حقیقت کو بے نقاب کرنا ہماری مجبوری ہے۔ . اگر دیے گئے حوالہ میں کوئی غلطی ہو تو اس کی نشاندہی کریں تاکہ جلد از جلد درست کیا جا سکے۔ آئیے دعا کریں کہ اللہ تعالی کافروں کو ہدایت دے اور امت کو اس شیطانی فتنے سے بچائے آمین...

خود کی پادری
کافروں  کی موجودگی میں منی پاک ہے اور کھانا بھی جائز ہے۔

مشہور غیر مقلد عالم نواب نور الحسن خان لکھتے ہیں:
’’پیسہ خالص ہے‘‘ (عرفزادی صفحہ 10)

اور  مشہور غیر مقلد عالم علامہ وحید الزمان خان لکھتے ہیں:
"منی موٹی ہو یا پتلی، خشک ہو یا تر، ہر حال میں پاک ہے۔"
(نزول ابرار حصہ 1 صفحہ 49)

اور معروف  غیر مقلد عالم مولانا ابوالحسن محی الدین لکھتے ہیں:
"نطفہ پاک ہے اور اسے پیالے میں کھانا بھی جائز ہے۔"
(فقہ محمدیہ حصہ 1 صفحہ 46)
تبصرہ: منفرد مزہ لینے کے لیے کلفیاں بنائیں، کسٹرڈ لگائیں یا آئس کریم بنائیں۔

غیر مسلموں کے نزدیک عورت کی شرمگاہ (اندام نہانی) کا سیال (پانی/ رس) پاک ہے۔

مشہور و معروف غیر مقلد عالم وحید الزمہ خان لکھتے ہیں:
"عورت کی شرمگاہ (اندام نہانی) کی عزت پاک ہے۔"
(کنز العمال صفحہ 16)

برہنہ غیر مسلم خواتین کی کتاب

مشہور غیر مقلد عالم نواب نور الحسن خان لکھتے ہیں:
’’جس کی شرمگاہ (اندام نہانی) نماز میں سب کے سامنے کھل جائے اس کی نماز صحیح ہے۔‘‘ (عرف زادی صفحہ 22)



مشہور غیر مقلد عالم نواب صدیق حسن خان لکھتے ہیں:
اکیلی عورت بالکل برہنہ ہو کر نماز پڑھ سکتی ہے، اگر کوئی عورت دوسری عورتوں کے ساتھ برہنہ ہو کر نماز پڑھے تو نماز صحیح ہے۔ اگر میاں بیوی، ماں اور سسر دونوں برہنہ ہو کر نماز پڑھیں تو نماز صحیح ہے۔ اگر عورت برہنہ ہو کر نماز پڑھے تو نماز صحیح ہے ،    ہے ۔
یہ مت سمجھو کہ یہ مجبوری کے مسائل ہوں گے  ۔
علامہ وحید الزمہ بیان کرتے ہیں
اگر تم برہنہ ہو کر نماز پڑھو اگرچہ تمہارے کپڑے قریب ہی کیوں نہ ہوں تو نماز صحیح ہے۔


غیر مقلدین کا بہن اور بیٹی کو علاء تناسل (عضو تناسل) کو چھونا

غیر مقلدین کے شیخ الکل فل کل میاں نذیر حسین دہلوی لکھتے ہیں:
ہر شخص اپنی بہن، بیٹی، بہو سے اپنے سینوں کی مالش کروا سکتا ہے اور اگر ضروری ہو تو وہ شخص اپنے عضو تناسل کو چھو بھی سکتا ہے۔" 
(فتاویٰ نذیریہ حصہ 3 صفحہ 176)


پیچھے سے جماع کرنا  غیر مقلدین کے لیے جائز ہے اور غسل بھی واجب نہیں ہے۔

مشہور غیر مقلد عالم صدیق حسن خان لکھتے ہیں:
’’اس بات پر کوئی دلیل نہیں کہ شرمگاہ (اندام نہانی) کے اندر دیکھنا مکروہ ہے‘‘  ( بدور الاہل صفحہ 175)
وہ مزید لکھتے ہیں:
"رانون میں جماع کرنا اور دبور میں جماع کرنا جائز ہے، اس میں کوئی شک نہیں، بلکہ یہ سنت سے ثابت ہے۔" معاذ اللہ استغفیر اللہ (بدرالاحلاء صفحہ 157)
اور مشہور غیر مقلد عالم وحید الجماع لکھتے ہیں: 
"بیویون اور لوندیوں کے غیر فطری مقام کے استعمال پر انکار جائز نہیں ہے" (ہادی المہدی حصہ 1 صفحہ 118)
وہ مزید لکھتے ہیں:
"دبور (پچھلی جگہ / کولہوں) میں جنسی تعلق کرنے سے غسل بھی واجب نہیں ہوتا ہے۔"
نزول ابرار حصہ 1 صفحہ 24)
علامہ وحید الزمہ نے کافروں کے لیے ایک عجیب و غریب مسئلہ کے بارے میں یہ بھی فرمایا:
’’اگر آپ اپنا عضو تناسل اپنے کولہوں میں ڈال دیں تو غسل واجب نہیں ہوگا‘‘  نزول الابرار حصہ 1، صفحہ 24)۔
تبصرہ: یہ کیسے ممکن ہے؟ آئیے ایک غیر بیک وقت تجربہ کرکے دکھائیں۔

غیر مقلدین کے ساتھ متعہ عارضی نکاح جائز ہے۔

علامہ وحید الزمہ لکھتے ہیں:
’’متعہ کی عدم موجودگی قرآن کی ہر آیت سے ثابت ہے۔‘‘
نزول ابرار حصہ 2 صفحہ 33)

غیر مسلموں کے نزدیک زنا جائز ہے، اس کی کوئی حد نہیں۔

مشہور غیر مقلد عالم نواب نور الحسن خان لکھتے ہیں:
"جو لوگ زنا کرنے پر مجبور ہوں ان کے لیے زنا کرنا جائز ہے اور اس کی کوئی حد نہیں ہے جس سے زیادہ واجب ہے۔" عورت کی بے بسی عیاں ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی آدمی کہے کہ میرا کوئی ارادہ نہیں تھا، مجھے قواتی شہوت (سیکسی طاقت) نے مجبور کیا تھا، تو قبول کیا جائے گا خواہ نیت زنا کی نہ ہو"  (عرف زادی صفحہ 206)۔
تبصرہ: اگر کوئی غیر مسلم اقتدار میں آتا ہے تو ایسا ہی ہوگا۔



غیر مقلدین کی ماں، بہن یا بیٹی کی لاش دیکھنا ۔ 

مشہور غیر مقلد عالم نواب نور الحسن خان لکھتے ہیں:
’’  ماں، بہن، بیٹی وغیرہ کا سارا بدن دیکھنا جائز ہے سوائے اندام نہانی اور کولہوں کے‘‘  (عرف زادی صفحہ 52)
تبصرہ: یہ مسئلہ پڑھ کر ہمیں شرم آتی ہے، پتہ نہیں غیر مسلم اس پر کیا عمل کریں گے۔

غیر شادی شدہ عورت داڑھی والے مرد کو دودھ پلاتی ہے۔

مشہور غیر مقلد عالم علامہ وحید الجزمہ لکھتے ہیں:
’’عورت کے لیے دوسرے مرد کو دودھ پلانا جائز ہے، خواہ مرد داڑھی والا ہی کیوں نہ ہو، اس لیے اس کے لیے ایک دوسرے کو دیکھنا بھی جائز ہو جائے گا‘‘ (نزول الابرار حصہ 2، صفحہ 77)۔
تبصرہ: یاد رہے کہ یہ مسئلہ قرآن و حدیث کے نام پر بیان کیا جا رہا ہے۔


غیر شادی شدہ مرد چار سے زیادہ زید بیویاں رکھ سکتے ہیں۔

مشہور غیر مقلد عالم نواب صدیق حسن خان لکھتے ہیں:
"چار کی کوئی حد نہیں ہے (غیر مقلد) جتنی عورتوں سے چاہے نکاح کر سکتا ہے"
(ظفر الامانی صفحہ 141)

غیر مقلدین کا اپنی بیٹی سے  نکاح

مشہور غیر مقلد عالم نواب نور الحسن خان لکھتے ہیں:
"اگر زید کسی عورت سے زنا کرے اور اس کے ہاں لڑکی پیدا ہو تو زید اس کی بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے۔"  (عرف زادی صفحہ 109)

غیر مقلدین کے نزدیک مشت زنی جائز ہے۔

مشہور غیر مقلد عالم نواب نور الحسن خان لکھتے ہیں:
اگر کوئی گناہ سے بچنا چاہتا ہے تو مشت زنی واجب ہے۔
(عرفل زادی صفحہ 207)
تبصرہ: اور آگے جو بھی لکھا ہے، اسے آہستہ سے پڑھیں:
"اور (بعض) صحابہ کرام (علیہ السلام) بھی باجماعت کیا کرتے تھے  ۔ "  (معزلہ)
(عرفل زادی صفحہ 207 )

عورت، باپ اور بیٹا دونوں کے لیے حلال

علامہ وحید الزمہ لکھتے ہیں:
اگر بیٹا کسی عورت سے زنا کرے تو یہ عورت باپ کے لیے حلال ہے اور اس کے برعکس بھی۔" (نزول ابرار حصہ 1 صفحہ 28)


باپ بیٹے کی مشترکہ بیوی
  
علامہ وحید الزمہ لکھتے ہیں:
اگر کوئی اپنی ماں سے زنا کرے، خواہ زنا کرنے والا بالغ ہو یا نہ ہو یا قریب بالغ ہو، تو اس کے شوہر پر حرام نہیں ہوا۔  
(نزول ابرار حصہ 2 صفحہ 28)
تبصرہ: بہت اچھا! شادی بیاہ دونوں کی ٹرین چلتی رہے  ۔


زنا کے بچوں کی تقسیم کا طریقہ

علامہ وحید الزمہ لکھتے ہیں:
تین (غیر مقلد) عورتیں ایک ایک (غیر مقلد) عورت کے ساتھ ہمبستری کرتی رہیں اور اگر ان تینوں کی ہمبستری سے لڑکا پیدا ہو جائے تو اس لڑکے پر قرعہ اندازی کی جائے گی۔ جس کا نام قرہ (پرکشش) نکلے اس کو بیٹا ملے گا اور جس کو یہ بیٹا ملے گا وہ باقی دو کو تیسرا مہر دے گا۔ (نزول ابرار حصہ 2 صفحہ 75)

ایک اجنبی کے لئے ایک شاندار عورت

علامہ وحید الزمہ لکھتے ہیں:
غیر مسلموں کے لیے  (بہترین عورت وہ ہے جس کی اندام نہانی تنگ ہو اور جو شہوت کی وجہ سے اپنے دانت رگڑ رہی ہو) اور جو ہمبستری کرتے وقت اپنی طرف مڑ جائے۔"
(لغات الحدیث حصہ 6 صفحہ 428)  


اندام نہانی کا محل (جگہ) رکھنے کا نسخہ قائم (بار کرار)

غیر مقلدین کے شیخ فلکول میاں نذیر حسین دہلوی لکھتے ہیں :
"عورت کو چاہیے کہ ہر ننگے بالوں کو استرے سے صاف کرے، اسے اکھاڑنے سے اندام نہانی کھل جاتی ہے" (فتاویٰ نذیریہ حصہ 4 صفحہ 526)
غیر مسلم عورت اپنے آپ کو حیض سے کیسے پاک کر سکتی ہے؟
                                                                                                  
معروف غیر مقلد عالم علامہ وحیدوزہ غیر مقلد عورتوں کو حیض سے پاک ہونے کا طریقہ بتاتے ہوئے لکھتے ہیں:
"جب عورت حیض سے پاک ہو جائے تو وہ اپنے پیٹ کو دیوار سے لگا کر کھڑی ہو اور ایک ٹانگ اس طرح اٹھائے جس طرح کتا پیشاب کرتے وقت اٹھتا ہے اور کوے کا گلا اپنی اندام نہانی میں بھر دیتا ہے، اس طرح وہ بالکل پاک ہو جائے گی۔" (لوگات الحدیث)
تبصرہ: غیر مقلد کا ایک عجیب و غریب نسخہ ہے اسے آزما کر دیکھ لیں۔

حیض کو ٹھیک کرنے کے لیے خوشبو کا استعمال

معروف غیر مقلد عالم مولوی ابوالحسن محی الدین لکھتے ہیں:
"اے عیسیٰ، حیض سے پاک ہونے کے بعد، غسل کرو، پھر روئی کے جھاڑو سے خوشبو لگا کر اندام نہانی کے اندر رکھو۔"
(فقہ محمدیہ حصہ 4 صفحہ 22)
تبصرہ: قبر کو خوشبو لگانے والا قبر پرست ہے اور شرم گاہ کو خوشبو لگانے والا قبر کا پرستار ہے۔

کافروں کے نزدیک خنزیر کی شان

علامہ وحید الزمہ لکھتے ہیں:
سور پاک ہے، سور کی ہڈی، بٹ، کھر، سینگ اور تھوتھنی سب پاک ہیں۔"
(کنز العمال صفحہ 13)


سور کافروں کے سامنے ماں کی طرح پاک ہے۔

علامہ صدیق حسن خان لکھتے ہیں۔
سور کے حرام ہونے سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ نجس ہے، جس طرح ماں حرام ہے لیکن نجس نہیں ہے۔

کافر کے نزدیک سور کے پاخانے اور کتے کے پیشاب میں رفع حاجت کرنا پاک ہے۔

علامہ وحید الزمان خان لکھتے ہیں:
 کتے اور خنزیر اور ان کے پیشاب کے بارے میں لوگوں نے احتجاج کیا ہے، سب سے صحیح بات یہ ہے کہ ان کا پیشاب نجس ہے، ایسے لوگوں نے کتے کے پیشاب اور بیت الخلا کے بارے میں احتجاج کیا ہے، سچی بات یہ ہے کہ اگر وہ نجس ہیں تو ان کے بارے میں کسی کو علم نہیں ہوگا۔" التجا"  (نزول ابرار حصہ 4 صفحہ 50)    

گدھے، کتیا اور گدھے کا دودھ غیر مقلدین کے لیے حرام ہے۔

معروف غیر مقلد عالم نواب صدیق حسن خان لکھتے ہیں:
"گدھے، کتیا اور گدھے کا دودھ خالص ہے۔"  (بدور الاحلہ صفحہ 16)
تبصرہ: مانی بھی پاک اور یہ دودھ بھی پاک، گیئر پکلیڈن کا ملک شیک تیار ہے۔

غیر مسلموں کے نزدیک حلال جانوروں کا پیشاب اور رفع حاجت پاک ہے۔

مفتی عبدالستار امامی فرقہ اہل حدیث فرماتے ہیں:
"حلال جانوروں کا پیشاب اور رفع حاجت پاک ہے، جس کپڑے پر لگا ہو اس سے نماز پڑھنا درست ہے، علاج کے طور پر عدویت کا استعمال درست ہے" (فتاویٰ ستاریہ حصہ 4 صفحہ 105)
تبصرہ: یعنی اگر اسے شربت کے بجائے نفشہ نہ ملا تو اس نے پانی پیئے بغیر گھوڑے کا پیشاب پی لیا، پانی پینے کے بجائے اس نے بھینس کا گوبر کھا لیا۔


غیر مسلم کے نزدیک گھوڑا حلال ہے، اس کی قربانی بھی ضروری ہے۔

نواب نورالحسن خان لکھتے ہیں:
گھوڑا حلال ہے۔ (عرفل زادی صفحہ 236)

مفتی عبدالستار صاحب لکھتے ہیں:
گھوڑے کی قربانی بھی ضروری ہے۔
(فتاویٰ ستاریہ حصہ 1 صفحہ 147-152)


گائے کافروں کے نزدیک حلال ہے۔

نواب نورالحسن خان لکھتے ہیں:
"ایک آئیگوانا (چھپکلی نما جانور) حلال ہے۔" (عرفل زادی صفحہ 236)

کھر پشت غیر مسلموں کے نزدیک حلال ہے۔

نواب نورالحسن خان لکھتے ہیں:
کھر پشت (کانٹوں والا چوہا) کھانا حلال ہے" (اعراف زادی صفحہ 236)

کافروں کے پاس سمندر میں میت حلال ہے۔

نواب نورالحسن خان لکھتے ہیں:
"سمندری لاش حلال ہے یعنی مینڈک، سور، کچھوا، کیکڑا، سانپ وغیرہ۔"
(عرفل زادی صفحہ 236)

جہاں تک کافروں کا تعلق ہے وہ خشک جانور جن میں خون نہ ہو وہ حلال ہیں۔

نواب صدیق حسن خان لکھتے ہیں:
"وہ تمام خشک جانور حلال ہیں جن کا خون نہ ہو" (بدور الاہل صفحہ 348) یعنی کیڑے مکوڑے، مکھیاں، مچھر، چھپکلی وغیرہ۔

عبداللہ روپڑی کا قرآنی معارف

غیر مقلدین کے منحوس فرقے نے اپنی فرقہ واریت کی آگ بجھانے کے لیے قرآن جیسی مقدس کتاب کو بھی نہیں بخشا۔ مشہور غیر مقلد عالم اور غیر مقلدین کے محدث ذیشان حافظ عبداللہ روپڑی نے قرآن کا معارف (ترجمہ) بیان کرتے ہوئے مرد اور عورت کی حیا کی تبدیلی جیسی غلط فہمیاں بیان کر کے اپنا نام بنایا۔ مرد اور عورت کے درمیان ہمبستری کی حالت، اعمال کی چمک بڑھ گئی ہے، آئیے ان کی شناخت کے چند طریقے دیکھتے ہیں۔
  
عورت کے رحم کی شناخت

غیر مقلدین کے پیغمبر اعظم عبداللہ روپڑی فرماتے ہیں: 
ریحام (بچہ دانی) کی شکل تقریباً ایک دیگ جیسی ہوتی ہے، ریحام کی گردن عموماً اس عورت کے لیے چھ سے گیارہ انگلیاں لمبی ہوتی ہے۔ مباشرت کے دوران عضو تناسل گردن میں داخل ہوتا ہے اور اس راستے سے منی رحام تک پہنچتا ہے، اگر گردن اور قضاب لمبائی میں برابر ہوں تو منی وسیع (درمیانی) رحم تک پہنچ جاتی ہے، ورنہ چوڑی رہتی ہے۔ 
(تنظیم یقم مئی 1932 صفحہ 6 کالم نمبر 1)
تبصرہ: کیا عورت کو شادی سے پہلے دولہا کے عضو تناسل کو گیارہ انگلیوں سے ناپ کر دیکھنا چاہیے کہ عضو تناسل درمیان تک پہنچ سکتا ہے یا نہیں؟

   
رحم میں پیسہ پہنچانے کا ایک اور طریقہ

حافظ عبداللہ روپڑی لکھتے ہیں:
"اور کئی دفعہ اگر کسی آدمی کا پیسہ زیادہ زور سے نکلتا ہے تو یہ بھی چیز (درمیان) تک پہنچنے کا ایک ذریعہ ہے، لیکن یہ طاقت طاقتور آدمی پر منحصر ہے۔"
(تنظیم یقم مئی 1932 صفحہ 6 کالم نمبر 1)

بچہ دانی کی تصویر

حافظ عبداللہ روپڑی لکھتے ہیں:
راہم مسانہ (پیشاب کی تھیلی/مثانہ) اور رودہ مستقیم (رفع حاجت کے لیے آنت) کے درمیان ایک عضو (اعضاء) ہے جس کی ایک سادہ رنگ کی گردن بٹ جیسی ہے، جس کی شکل تقریباً ایک الٹی ہوئی جگ کے طور پر بیان کی گئی ہے، لیکن مکمل تصویر اس کی فطرت ہے خود کو انسان کے اندر رکھا ہے۔ اگر کوئی آدمی اپنا عضو تناسل اٹھا کر اسے اپنے پاؤں سے لگاتا ہے، تو عَلَت ما خُصِیْتِیْنِ رحمت کی مکمل تصویر ہے۔
(تنظیم یقم مئی 1932 صفحہ 6 کالم نمبر 1)
تبصرہ: مولانا ثناء اللہ امرتسری گیر مقلد اس پر تبصرہ کرتے ہیں کہ ’’تصویر بنا لیتے تو فائدہ ہوتا‘‘۔

مرد اور عورت کے زیر ناف حصوں کا ملاپ اور حمل (حمل) کا آغاز۔

محدث روپردی صاحب غیر مقلدین لکھتے ہیں:
"علت رحم کی دو منزلہ گردن کی ہے اور خصیتین دو منزلہ رحم کی پشت کی ہے، رحم کا پچھلا حصہ ناف کے قریب سے شروع ہوتا ہے اور گردن شرمگاہ میں واقع ہوتی ہے۔ عورت کی ایک آستین کی طرح دوسری آستین میں زید کا گوشت رحم کی گردن کے ساتھ لگا ہوتا ہے اسے رحم کا منہ کہتے ہیں اور یہ منہ ہمیشہ بند رہتا ہے جب عضو تناسل کے اندر جاتا ہے تو کھلتا ہے۔ مباشرت کے دوران یا بچہ کی پیدائش کے وقت قدرت نے رحم کے منہ میں خوبصورتی کے ساتھ ساتھ لذت کا احساس بھی رکھا ہوا ہے اگر عالت اسے چھو جائے تو دونوں پاکیزہ ہو جاتے ہیں خاص طور پر جب عالت کی لمبائی اور ریحام کی گردن برابر (برابر) ہے یہ مرد اور عورت کی حیرت انگیز محبت (محبت) ہے) اور زیادتی لذت (لذت میں اضافہ) اور حمل کا ذریعہ ہے، ریحام کو منی کا شوق ہے اس لیے جنسی تعلقات کے وقت ہمبستری کرتے ہوئے ریحام کا جسم گردن کی طرف مائل ہو جاتا ہے۔
(تنظیم یقم مئی 1932 صفحہ 6 کالم نمبر 1)
تبصرہ: حافظ روپڑی کے پاس وسیع تجربہ ہے۔

رحمت کا محل (جگہ) واکوا۔

حافظ عبداللہ روپڑی لکھتے ہیں:
رحم کا منہ عورت کی شرمگاہ میں پیشاب کے سوراخ کے پیچھے ایک انگلی سے تھوڑا سا چھوٹا ہوتا ہے" (حوالہ بالا)۔
تبصرہ: حافظ صاحب نے بہت پیمائش کی ہے۔ {ثناء اللہ}

اندر کی کہانی

حافظ عبداللہ جو روپڑی غیر مقلد اندر کی پوری کہانی سے واقف ہیں لکھتے ہیں:
"اور ریحام کی بعض عورتوں کی گردنیں دائیں طرف ہوتی ہیں اور بعض میں بائیں طرف، اگرچہ وہ ریحام کے باہر سے اتنی نرم نہیں ہوتی، لیکن اس کا اندرونی حصہ بہت نرم اور ہموار ہوتا ہے، اس  لیے علت کے جھکنے کے وقت دونوں میں پاکیزہ ہوں اور جب ربڑ کی طرح کھینچا جائے تو کھینچا جاتا ہے، اس طرح منی جتنا زیادہ داخل ہوتی ہے، اتنا ہی بڑھتا جاتا ہے، کنواری عورتوں کے منہ پر کچھ رگیں ہوتی ہیں۔ رحم جو پہلے بوسے میں پھٹ جائے اسے کہتے ہیں ازالہ بخارات۔ (تنظیم اہل حدیث روپڑی یکم جون 1932 صفحہ 3 کالم نمبر 3

غیر مسلموں کے لیے ہمبستری کا بہترین طریقہ

غیر مقلدین کے محدث اعظم حافظ عبداللہ روپڑی لکھتے ہیں:
"اور جماع کے لیے بہتر مقام یہ ہے کہ عورت اپنی پیٹھ کے بل لیٹے اور مرد اوپر ہو۔ عورت کو بہت چھیڑنے اور چھیڑنے کے بعد جب عورت کی آنکھوں کا رنگ بدل جائے اور اس کی طبیعت میں بڑا ہیجان پیدا ہو اور وہ مرد کو اپنی طرف متوجہ کرے تو اس وقت اسے عورت کو تکلیف دینا چاہیے، اس کی وجہ سے مرد عموماً عورت سے پانی جمع کرکے حمل کا پتہ لگا سکتا ہے۔"
(اخبار محمدی 15 جون 1939 صفحہ نمبر 13 کالم نمبر 3)
تبصرہ: غیر مسلموں کے لیے اس طریقہ کو غور سے پڑھیں اور آئندہ اسی طریقے سے ہمبستری کریں۔
قاری ن کرم: یہ حافظ عبداللہ روپڑی کے قرآنی معارف تھے - مشہور غیر مقلد عالم مولانا محمد جونا گادی نے بھی اس معارف کو اپنی "اخبارہ محمدی" میں نقل کیا ہے اور اسے "عبداللہ" کا لقب دیا ہے۔  

مولانا جونا گادی کا غیر معارف قرآنی پر تبصرہ

ان معارف قرآن پر تبصرہ کرتے ہوئے معروف (مشہور) غیر مقلد عالم شیخ محمد جونا غدی غیر مقلد کے مفسر قرآن اور محدث ذیشان حافظ عبداللہ روپڑی کے بارے میں لکھتے ہیں:
قرآنی حمد بیان کرتے ہوئے روپڑی نے طوائفوں اور بدمعاشوں کی خواہشات پوری کیں اور شو کے سارے حربے کھیلے۔
(اخبار محمدی 15 اپریل 1939 صفحہ نمبر 13)

جونا گڑھی کی مجذوب زبان

قاری کرم محمد جونا غدی صاحب کی "محزب" زبان کی مثال میرے سامنے پیش کی گئی، افسوس کی بات ہے کہ آج سعودی عرب میں قرآن مجید کا جو اردو ترجمہ تقسیم کیا جا رہا ہے، وہ اسی محمد جونا غدی صاحب کا ہے۔ سعودی حکومت زیادہ محتاط تھی۔

اخطامیہ

یہ قاری حضرات غیر مقلدین کی کتابوں کے چند اقتباسات تھے ورنہ اگر آپ غیر مقلدین کی کتابیں اٹھائیں تو آپ کو بے شمار سسکیاں اور گندے مسائل ملیں گے اور وہ بھی قرآن و حدیث کے نام پر۔آخر میں ہم قاری ن کے پاس آئیں گے۔ آئیے پوچھیں کہ کیا کسی ہندو، سکھ، عیسائی یا یہودی نے بھی وہی گندی اور مکروہ چیزیں تجویز کی ہیں جو غیر مسلموں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اپنے مذہبی پیشوا (مذہبی) کے لیے تجویز کی ہیں؟ گرو)؟؟؟
یا غیر مسلموں نے ان سب پر سبقت لے لی ہے۔
آخر کار اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ کافروں کو ہدایت کی دولت سے مالا مال فرمائے اور امت کو اس فتنے سے محفوظ رکھے (آمین)۔

تمہیں اپنی خوبصورتی کا احساس نہیں ہے۔
اپنے سامنے آئینہ رکھوں تو پسینہ آجائے گا۔

دعائے طالب:
آل رسول احمد الاشرفی القادری
ای میل: aalerasoolahmad@gmail.com

Post a Comment

0Comments

Assalam o Alikum

Post a Comment (0)